بین الاقوامی

ڈونلڈ ٹرمپ نے منصب صدارت سنبھالتے ہی کیپیٹل ہل پر حملہ کرنے والے 1600 افراد کو معافی دے دی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چار سال قبل امریکی کیپیٹل ہل میں ہونے والے فسادات میں ملوث تقریباً 1600 افراد کے لیے معافی اور سزا میں کمی کا حکم جاری کر دیا ہے۔ یہ تمام افراد سزا یافتہ تھے یا ان پر فردِ جرم عائد ہو چکی تھی۔

انتہائی دائیں بازو کے گروہ پراؤڈ بوائز اور اوتھ کیپرز کے چودہ ارکان کے نام بھی ان افراد میں شامل ہیں جن کی سزاؤں کو نئے ریپبلکن صدر نے وائٹ ہاؤس میں عہدہ سنبھالتے ہی تبدیل کر دیا ہے۔

اس کے علاوہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے محکمہ انصاف کو کیپیٹل ہل فسادات میں ملوث مشتبہ افراد کے خلاف تمام زیر التوا مقدمات ختم کر نے کا حکم جاری کیا ہے۔

یہ ایگزیکٹو احکامات ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے 47 ویں صدر کے طور پر حلف اٹھانے کے فوراً بعد جاری کیے ہیں۔

جنوری 2021 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ہزاروں حامیوں نے 2020 کے صدارتی انتخاب کے نتائج مسترد کرتے ہوئے امریکی قانون ساز اسمبلی پر دھاوا بول دیا تھا اور یہاں توڑ پھوڑ کی تھی۔ اس فسادات کو کیپیٹل ہل فسادات کے نام سے جانا جاتا ہے۔

ان فسادات میں ملوث ہونے کے الزام میں سنہ 2021 میں سینکڑوں افراد کو سزا سنائی گئی تھی۔

سوموار کی شام اوول آفس میں ایگزیکٹو احکامات پر دستخط کی ایک تقریب کے دوران، ٹرمپ نے امریکی کیپیٹل فسادات میں نامزد افراد کے ناموں کی ایک فہرست دکھاتے ہوئے کہا کہ ان تمام کو معافی دی جا رہی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’یہ تمام یرغمالی ہیں، تقریباً 1500 معافی کے لیے، مکمل معافی کے لیے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ان افراد کی زندگیاں تباہ ہو چکی ہیں۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’ان لوگوں کے ساتھ جو کچھ کیا گیا وہ بہت برا ہے۔ ہمارے ملک کی تاریخ میں ایسا شاذ و نادر ہی ہوا ہے۔‘

ثونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جن افراد کو معافی دی گئی ہے اس اوتھ کیپر گروہ کے رہنما سٹیورٹ رہوڈز شامل ہیں۔ انھیں جنہیں 2023 میں 18 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

پراؤڈ بوائز کے سابق رہنما ہنری ٹیریو جنھیں بغاوت کی سازش کے الزام میں 22 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ ان کے مؤکل کی بھی رہائی کی امید ہے۔

جواب دیں

Back to top button