کریک ڈاؤن کے باوجود کراچی میں دھرنے جاری، پولیس پیچھے ہٹ گئی
مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) اور اہلسنت والجماعت کی جانب سے کراچی کے 12 مقامات پر دھرنے بدھ کو بھی بدستور جاری ہیں، مجلس وحدت المسلمین کا چار مقامات پر اور اہلسنت والجماعت آٹھ مقامات پر دھرنا چل رہا ہے۔
منگل کو دھرنے ختم کرانے کیلئے شہر بھر میں ہوئی کارروائیوں کے باوجود پولیس دھرنے ختم کرانے میں ناکام رہی ہے۔
نمائش چورنگی پر رات کو پولیس پیچھے ہٹ گئی اور اب مکمل دھرنا جاری ہے۔ منگل سے پہلے جزوی طور پر ٹریفک چل رہی تھی لیکن اب تمام راستے بند ہیں، یہاں تک گرین لائن بس سروس بھی معطل ہے۔
منگل کو پولیس نے دھرنا مظاہرین کو منتشتر کرنے کے لیے ایکشن لیا تو نمائش چورنگی میدان جنگ میں بدل گئی، جہاں پولیس نے شیلنگ کے بعد کیمپ اکھاڑ دیے۔ مظاہرین نے پانچ موٹر سائیکلیں اور ایک گاڑی نذرآتش کر دی، پتھراؤ سے تین پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید حسن ظفر نقوی نے دھمکی دی ہے کہ ’یہ دھرنا جاری رہے گا جو کرنا ہے کرلو، جن مقامات پر دھرنے ختم کیے تھے اب پھر سے وہاں دھرنے دیئے جائیں گے‘۔
دھرنوں کی تازہ صورتحال
ایم ڈبلیو ایم کا مرکزی دھرنا نمائش چورنگی پر جاری ہے، ابو الحسن اصفہانی روڈ اور عباس ٹاؤن کی سڑک بھی بند ہے، کامران چورنگی سے موسمیات اور واٹر پمپ سے انچولی جانے والے روڈ پر بھی دھرنا دیا جا رہا ہے۔
جبکہ اہلسنت والجماعت نے گلبائی اور اورنگی ٹاؤن میں دھرنا دے رکھا ہے۔ گلبائی پراچا چوک اور شاہراہ اورنگی ٹاؤن سے بنارس آنے والا روڈ ٹریفک کیلئے بند ہے۔ لسبیلہ چوک، ناگن چورنگی، شیرشاہ چوک، ٹاور، جیلانی سینٹر، فریسکو چوک، قیوم آباد، کورنگی نمبر 5 اور قاٸد آباد پر بھی دھرنا جاری ہے۔
دھرنوں کی رپورٹ وزیر داخلہ ضیا لنجار کو پیش
کراچی میں نمائش چورنگی، ملیر پندرہ ودیگر علاقوں میں دھرنوں کی رپورٹ وزیر داخلہ ضیا لنجار کو پیش کردی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملیر پندرہ سے چھ زخمی افراد کو جناح اسپتال لایا گیا جبکہ احتجاجی دھرنوں اور مظاہروں میں سات پولیس افسر و اہلکار بھی زخمی ہوئے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ایک پولیس افسر اور چار اہلکار نمائش چورنگی اور ملیر پندرہ کے علاقے میں زخمی ہوئے، زخمی پولیس افسران اسپتال میں زیر علاج ہیں اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار کا کہنا تھا کہ غیرجانبدارانہ انکوائری کے تحت ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار اور آئی جی سندھ نے زخمی پولیس افسر و اہلکاروں کی عیادت کی۔