پاکستان

پاکستانی بیلسٹک میزائل سے متعلق اداروں پر امریکی پابندیاں معتصبانہ قرار

پاکستان کے دفترِ خارجہ نے امریکہ کی جانب سے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ معاونت پر نیشنل ڈیویلپمنٹ کمپلیکس (این ڈی سی) سمیت چار اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے کو بدقسمتی اور تعصب پر مبنی قرار دیا ہے۔

امریکہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ طور پر کردار ادا کرنے والے چار اداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی تیاری اور اس کے پھیلاؤ کے خطرات کے پیش نظر ایگزیکٹو آرڈر کے تحت چار پاکستانی اداروں این ڈی سی، اختر اینڈ سنز پرائیویٹ لمیٹڈ، فیلیئٹس انٹرنیشنل اور راک سائیڈ پر پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔

جمعرات کے روز دفتر خارجہ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سٹریٹیجک صلاحیتوں کا مقصد ملک کی خود مختاری کا دفاع اور جنوبی ایشیا میں امن قائم رکھنا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ امریکی پابندیوں کا مقصد خطے میں فوجی عدم تعاون کو بڑھاوا دینا ہے اور اس سے خطے میں امن اور سلامتی کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ نجی کاروباری اداروں پر اس طرح کی پابندیاں مایوس کن ہیں۔ دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی محض شک کی بنیاد پر بنا کسی ثبوت کے نجی کاروباری اداروں پر پابندیاں عائد کی جاتی رہی ہیں۔

دفترِ خارجہ کا کہنا تھا ماضی میں ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے دعووں کے باوجود دوسرے ممالک کے لیے جدید فوجی ٹیکنالوجی کے حصول کے لیے درکار لائسنس کی شرط ختم کی گئی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسے دوہرے معیار اور امتیازی سلوک سے نہ صرف عدم پھیلاؤ کے مقصد کو ٹھیس پہنچے گی بلکہ خطے اور عالمی امن و سلامتی کو بھی نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button