اسرائیل کے چند گھنٹوں میں شام پر 60 سے زائد میزائل حملے
شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے اسرائیل کے شام پر فضائی حملے جاری ہیں تاہم ہفتے کی رات اسرائیلی حملوں میں تیزی آگئی اور کچھ گھنٹوں کے دوران اسرائیل نے شامی سرزمین پر 60 سے زائد حملے کیے ہیں۔
خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے ہفتے کو رات گئے ایک بیان میں کہاکہ پچھلے کچھ گھنٹوں کے دوران اسرائیل نے شامی سرزمین پر 60 سے زائد حملے کیے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ہفتے کی رات شام کی عسکری تنصیبات پر 5 گھنٹے سے کم وقت کے دوران 61 میزائل حملے کیے ہیں۔
قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے شام بھر میں فوجی تنصیبات پر 61 میزائل حملے کیے جبکہ زمینی فوج نے جنوب مشرقی کنیترا میں سڑکوں، بجلی کی لائنوں اور پانی کے نیٹ ورکس کو تباہ کیا۔
انسانی حقوق کی تنظم کی جانب سے جاری مزید معلومات کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے حمص، ڈیرہ، سنویدا اور دمشق کے قریب قلامون کے پہاڑوں میں فوج کے گوداموں کو نشانہ بنایا ہے جبکہ ہماہ ایئرپورٹ پر ایئرڈیفنس کو بھی تباہ کردگیا ہے۔
مبصر گروپ نے دمشق کے قریبی قصبے عین منین میں فوج کیمپ پر اسرائیلی حملے کی فوٹیجز بھی جاری کی ہیں۔
شام کے عسکری قائد احمد الشرعہ المعروف ابومحمد الجولانی نے اسرائیل کی جانب سے زمین پر قبضے اور جاری حملوں کی مذمت کی ہے لیکن ان کا کہنا تھا کہ ملک ایک نئے تنازع کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
دریں اثنا، عرب لیگ نے شام میں اسرائیل کی دراندازی کی شدید مذمت کی ہے اور اسرائیلی جارحیت کو علاقائی اور بین الاقوامی امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے ۔ عرب لیگ نے شام میں اقتدار کی پر امن منتقلی کی حمایت پر بھی اتفاق کیا ہے۔