سپیشل رپورٹ

کیا روسی سخوئی 35 لڑاکا طیارے ایران پہنچ چکے ہیں؟

ایرانی میڈیا نے غیر سرکاری ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ روسی’’ Su-35 ‘‘ لڑاکا طیاروں کی پہلی کھیپ ایران کے حوالے کر دی گئی ہے۔ فارسی زبان کے چینل ’’ تشند ثانیہ‘‘نے بھی ٹیلی گرام پر اطلاع دی ہے کہ یہ روسی جنگجو طیارے مغربی ایران کی ہمدان گورنریٹ کے فضائی اڈے پر تعینات تھے۔

ویب سائٹ ’’ تابناک‘‘، جو پاسداران انقلاب کے سابق کمانڈر اور ایکسپیڈینسی ڈسرنمنٹ کونسل کے موجودہ رکن محسن رضائی کے قریب ہے، نے ایک ویڈیو کلپ شائع کیا ہے جس میں بتایا گیا کہ اسرائیلی میڈیا ذرائع نے ’’ سخوئی 35 ‘‘ کے پہلے سکواڈرن کی ایران کو ترسیل کے بارے میں متضاد رپورٹوں کی بات کی ہے۔

ایرانی ویب سائٹ ’’ مڈل ایسٹ سپیکٹر‘‘ ویب سائٹ نے سیٹلائٹ کے ذریعے لی گئی ایک تصویر شائع کی اور دعویٰ کیا کہ "ہمدان گورنری میں ایئر بیس پر ’’سخوئی-35 ‘‘ لڑاکا طیاروں کے لیے چار مضبوط ہینگرز قائم کیے گئے ہیں۔ چار دیگر ہینگرز زیر تعمیر ہیں۔ روسی مشیروں کے لیے رہائش کی تیاری کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ یہ روسی مشیر تربیت فراہم کرنے اور تکنیکی عملے کا انتظام کرنے کے لیے ایران آئیں گے۔

رپورٹ کے مطابق”سخوئی-35 ‘‘ لڑاکا طیاروں کے پہلے سکواڈرن کی ایران آمد قریب ہے اور سکواڈرن کو ’’نوجہ‘‘ ایئر بیس پر تعینات کیا جائے گا۔ ان رپورٹوں کے گردش کرنے کے چند گھنٹے بعد ایک اسرائیلی سکیورٹی میڈیا آؤٹ لیٹ ’’انٹیلی ٹائمز‘‘ نے ایک رپورٹ شائع کی جس میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق روس نے ’’Su-35 ‘‘ لڑاکا طیاروں کی پہلی کھیپ ایران کو منتقل کی ہے اور یہ طیارے ہمدان کے ایئر بیس پر موصول ہوئے۔ گذشتہ اپریل میں ایرانی میڈیا نے اسرائیل کو جواب دینے کے لیے ایران کی تیاریوں کے حصے کے طور پر روس کے ایس یو 35 جنگی طیاروں کی فراہمی کا اشارہ دیا تھا لیکن یہ ترسیل پہلے ہی ملتوی کر دی گئی تھی۔ اب ایسا لگ رہا ہے کہ ایرانی فضائی طاقت کو ان لڑاکا طیاروں سے مضبوط کیا جارہا ہے۔

رپورٹ میں مبینہ تصاویر ’’ سخوئی 35 ‘‘ کی کارکردگی اور پرواز کی فوٹیج کے ساتھ دکھائی دے رہی ہے۔ یاد رہے تیسری نسل کے زیادہ تر ایرانی جنگی طیاروں ’’ ایف 4‘‘ ، ’’ ایف 5‘‘ اور ’’ ایف 14‘‘ کو 1960 کی دہائی میں امریکہ میں تیار کیا گیا تھا۔ ’’ سخوئی 35 ‘‘ لڑاکا طیارہ ایئر ڈیفنس فائٹر کا ایک اپ گریڈ ورژن ہے۔ یہ پہلا روسی ملٹی مشن ایئر برتری فائٹر ہے جس میں اعلیٰ معیار رکھا گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button