پی ٹی آئی کے قافلے کٹی پہاڑی کے قریب پہنچ گئے، پولیس کی بھاری نفری تعینات

عمران خان کی رہائی کا مطالبہ لیے پاکستان تحریک انصاف کے قافلے خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں سے اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہیں۔
پشاور سے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں آنے والا قافلہ برہان انٹرچینج کراس کر چکا ہے اور کٹی پہاڑی کی جانب بڑھ رہا ہے، جہاں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
پی ٹی آئی پشاور ریجن کے صدر ارباب عاصم نے بتایا کہ ’ہم اس وقت کٹی پہاڑی سے صرف پانچ یا چھ کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں۔‘
انھوں نے بتایا کہ ان کے قافلے میں علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی موجود ہیں جبکہ کارکنان کے حوصلے انتہائی بلند ہیں۔
ارباب عاصم نے مزید کہا کہ ’کوئی بھی کارکن واپس جانے کو تیار نہیں اور ہم آج اسلام آباد پہنچ جائیں گے۔‘
دوسری جانب خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع سے روانہ ہونے والے قافلے پیر کی صبح سے ہکلہ انٹر چینج کے قریب موجود ہیں جبکہ ایبٹ آباد اور مانسہرہ سے آنے والے قافلے ہزارہ انٹرچینج پر موجود ہیں اور مرکزی قافلے کا انتظار کر رہے ہیں۔
ان قافلوں کو روکنے کے لیے بھی پولیس کی جانب سے شیلنگ کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کے مطابق یہ قافلے ہکلہ کے مقام پر ملیں گے اور یہاں سے اسلام آباد میں داخل ہونے کا سفر شروع کریں گے۔
پی ٹی آئی کے رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ ان قافلوں میں ہزاروں افراد موجود ہیں تاہم ان دعووں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
تحریک انصاف کے ضلعی صدر عرفان سلیم نے امید کا اظہار کیا ہے کہ یہ قافلہ آج بعد از دوپہر وفاقی دارالحکومت پہنچ پائے گا۔







