پاکستان

ہرنائی میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 3 دہشتگرد ہلاک،2 جوان شہید

بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشت گرد ہلاک گئے جبکہ بہادری سے لڑتے ہوئے میجر سمیت حسیب اور حوالدار نور احمد شہید ہو گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز کو اطلاع ملی تھی کہ دہشت گرد بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں موجود ہیں اور دہشت گردی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر میجر محمد حسیب کی قیادت میں فوری طور پر سیکیورٹی فورسز کو علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے لیے بھیجا گیا، جس پر فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں 3 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسزکی گاڑی دیسی ساختہ بم کی زد میں آگئی، جس کے نتیجے میں میجر محمد حسیب اور حوالدار نور احمد نے جام شہادت نوش کیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا تھا کہ 28 سالہ میجر محمد حسیب شہید کا تعلق ملتان اور 38 سالہ حوالدار نور احمد کا تعلق بارکھان سے تھا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز قوم کے شانہ بشانہ بلوچستان کے امن، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔

مزید کہنا تھا کہ ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

واضح رہے کہ 9 نومبر کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے ریلوے اسٹیشن میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں خاتون سمیت 26 افراد جاں بحق اور 62 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات نے ریلوے اسٹیشن پر دھماکے کے خودکش ہونے کی تصدیق کی تھی کہ دھماکے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے صحافیوں کو ای میل کیے گئے ایک بیان میں دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی تھی۔

اے ایف پی نے کالعدم بی ایل اے کے اس دعوے کو بھی رپورٹ کیا تھا کہ خودکش حملے میں پاکستانی فوج کے ایک دستے کو نشانہ بنایا گیا ہے جو انفینٹری اسکول سے کورس مکمل کرنے کے بعد واپسی کی تیاری کر رہا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button