بین الاقوامی

ٹرمپ دو خواتین حریف امیدواروں کو شکست دینے والے پہلے صدر بن گئے

وائٹ ہاؤس کے لیے صدارتی دوڑ کا اختتام خود ڈونلڈ ٹرمپ کے فتح کے اعلان کے ساتھ ہوا۔ وہ امریکہ کی تاریخ میں مسلسل دو بار منتخب ہونے والے دوسرے صدر بن گئے۔

ملکی تاریخ میں صرف ایک بار ایک امیدوار دو الگ الگ مدتوں کے لیے صدارت پر فائز ہوا۔ وہ ڈیموکریٹ گروور کلیولینڈ تھے۔ سال 1884ء کے دوران ڈیموکریٹک امیدوار کلیولینڈ نے ایک جنسی اسکینڈل اور متعدد بحرانوں پر قابو پالیا۔ انہوں نے ریپبلکن امیدوار جیمز بلین کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی۔

صدارتی دوڑ کے اختتام پر ٹرمپ جیت گئے اور ان کا خواب حتیٰ کہ ان کی پیشین گوئی بھی سچ ثابت ہوئی۔ وہ امریکہ کے سینتالیسویں صدر بن گئے۔ یہ ایک ایسی فتح ہے جو امریکی تاریخ میں ایک نیا واقعہ ہے۔ ٹرمپ نے تین بار الیکشن لڑنے کی کوشش کی اور دو بار کامیاب ہوئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹرمپ نے دونوں بارخواتین امیدواروں کو شکست دی۔

دونوں فتوحات میں انہوں نے خواتین کو شکست دی۔ 2016ء میں ٹرمپ نے اپنی حریف ہلیری کلنٹن پر پہلی کامیابی حاصل کی۔ اس سال 2024ء میں دوسری فتح میں انہوں نے کملا ہیرس پر دوسری فتح حاصل کی۔

ان کی صدارتی مہم کا دورانیہ تاریخ میں ایک ریکارڈ ثابت ہوگا۔ وہ پہلے سابق امریکی صدر تھے جن پر فوج داری کیسز میں مقدمات چلائے گئے اور انہیں جیل کی سزا کا سامنا کرنا پڑا، لیکن ٹرمپ نے عدالتوں اور ججوں کا سامنا کیا اور ہتھیار نہیں ڈالے۔ ایک بار انہوں نے الزام کا رخ جج کی طرف موڑ دیا اور اسے بے ایمان قرار دیا۔ انہوں نے صدر بائیڈن پر وزارت انصاف کو اپنے خلاف مسلح کرنے کا بھی الزام عاید کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button