جادوئی پھل جو آپ کو نیند آور گولیوں سے بھی جلدی سلا سکتا ہے !
نیند سے متعلق طبی ماہر ڈاکٹر مائیکل بروس کا کہنا ہے کہ سونے سے قبل کیلا کھانے سے نیند اچھی اور جلد آتی ہے۔ انگریزی ویب سائٹ Surrey Live کے مطابق انھوں نے یہ بات ایک ٹک ٹاک وڈیو میں بتائی۔
ڈاکٹر بروس کے مطابق عام خیال یہ ہے کہ کیلا صبح کے وقت جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے جب کہ اس کے برعکس اسے رات میں کھانے سے کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر بروس نے دیگر پھلوں کے کھانے کو بھی سراہا جو انسان کی اچھی نیند کے لیے مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔ مثلا کیوی جو دماغ میں سیروٹنن بڑھاتا ہے جو سکون آور ہارمون ہے۔ اور نیند سے پہلے کچھ سستانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
نیند سے متعلق طبی ماہر نے بتایا کہ کیلے کو "قدرتی نیند آور گولی” کا نام دیا جاتا ہے کیوں کہ اس کے اندر میگنیشم ہوتا ہے۔
ڈاکٹر بروس نے سونے سے پہلے ہلکی پھلکی غذا کے طور پر دہی کھانے کو بھی مفید بتایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ "بہت سے لوگ کیلشیم کی کمی کا شکار ہیں اور یہ یونانی دہی (نسبتا زیادہ گاڑھی اور زیادہ ملائی والی) سے حاصل ہو سکتا ہے … اور آپ یقین کریں یا نہ کریں ، اناناس میں میلاٹونن کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے”۔
میگنشیم کا راز
کیلے کو میگنیشم سے بھرپور شمار کیا جاتا ہے۔ یہ آرام اور نیند کے لیے ایک ضروری غذائی عنصر ہے۔ ایک اوسط حجم (126 گرام) کے کیلے کے اندر تقریبا 34 ملی گرام میگنیشم پایا جاتا ہے۔ یہ انسان کی میگنیشم کی یومیہ مطلوب ضرورت کا تقریبا 8% ہے۔
سائنسی تحقیقی مطالعوں سے واضح ہو چکا ہے کہ میگنیشم حیاتیاتی گھڑی کا انتظام برقرار رکھنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ انسان کے جسم کی اندرونی گھڑی ہے جو نیند کا نظام منظم رکھتی ہے۔
اسی طرح روزانہ 500 ملی گرام میگنیشم سپلیمنٹ لینے سے میلاٹونن کی پیداوار میں اضافہ اور کارٹیزول کی سطح میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔ کارٹیزول تناؤ کے ساتھ مربوط ہارمون ہے۔