پاکستان

ایس سی او اجلاس، روس اور ازبکستان کے وزیراعظم بھی اسلام آباد پہنچ گئے

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے آج ہونے والے 23ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے روسی وزیراعظم میخائل مشوستن اور ازبکستان کے وزیراعظم عبداللہ اریپوف بھی پاکستان پہنچ گئے، وزیراعظم محمد شہباز شریف اجلاس کی صدارت کے لیے تیار ہیں۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کی رپورٹ مطابق نور خان ایئر بیس پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے روسی وزیراعظم کا استقبال کیا، اس موقع پر روایتی لباس میں ملبوس بچوں نے معزز مہمان کوگلدستے پیش کئے۔

ایران کے وزیر صنعت کان کنی و تجارت سید محمد اتابک بھی شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچ گئے۔

آج علی الصبح ازبکستان کے وزیراعظم عبداللہ اریپوف بھی پاکستان پہنچ گئے، وفاقی وزیر اویس لغاری نے نور خان ایئر بیس پر ان کا استقبال کیا۔

اجلاس کی اہمیت اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کے تناظر میں معزز مہمان کا ریڈ کارپٹ استقبال کیا گیا، دونوں رہنمائوں کے درمیان خیرسگالی کے کلمات کا اظہار بھی کیا گیا۔

کانفرنس میں شرکت کے لیے آنے والے سربراہان مملکت اور غیرملکی وفود کے استقبال کے لیے شہر بھر کو رنگ برنگی روشنیوں اور پھولوں اور ایس سی او کے رکن ممالک کے جھنڈوں سے سجایاگیا ہے۔

سربراہی اجلاس میں تنظیم کے بجٹ کی منظوری دی جائے گی اور رکن ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون سے متعلق اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

اجلاس میں 8 رکن ممالک کے سربراہان مملکت شرکت کر رہے ہیں جبکہ ایران اور بھارت کی نمائندگی ان کے وزیر تجارت اور وزیر خارجہ کریں گے، ایران کے نائب صدر محمد رضا عارف کو آخری لمحات میں دستبردار ہو گئے، جس کی وجہ بدلتے ہوئے علاقائی حالات کی وجہ سے تہران میں ان کی موجودگی کی ضرورت ہے۔

منگولیا مبصر کی حیثیت سے شرکت کر رہا ہے جبکہ ترکمانستان کو بطور خصوصی مہمان مدعو کیا گیا ہے، اس تقریب میں بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے بھی شامل ہیں، جن میں ’کانفرنس آن انٹرایکشن اینڈ کانفیڈنس بلڈنگ میچرز اِن ایشیا‘، ’آزاد ریاستوں کی دولت مشترکہ‘، اور ’یورپین اقتصادی برادری‘ شامل ہے۔

سمٹ کا آغاز وزیر اعظم شہباز کے افتتاحی خطاب سے ہوگا، جو سربراہی اجلاس کی صدارت کریں گے، اس کے بعد غیر ملکی معززین کی تقاریر ہوں گی، سیشن کا اختتام دستاویز پر دستخط کی تقریب کے ساتھ ہوگا۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل ژانگ منگ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ساتھ بعد ازاں سربراہی اجلاس کی جھلکیاں اور نتائج میڈیا سے شیئر کریں گے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ایس سی او اجلاس کے پہلے دن سربراہان مملکت کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے میں بھارت کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر سمیت غیر ملکی شخصیات کا خیرمقدم کیا تھا۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کا بھی استقبال کیا اور ان سے مصافحہ کیا تھا۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے 23واں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے گزشتہ روز بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر بھی پاکستان پہنچے تھے۔

بعد ازاں، شہباز شریف سے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے اجلاس کے موقع پر تاجکستان، بیلاروس، کرغزستان، ترکمانستان اور قازقستان کے رہنماؤں نے ملاقات کی تھی، جس کے دوران تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور علاقائی روابط کے شعبوں میں قریبی اور باہمی فائدہ مند تعاون کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا۔

جواب دیں

Back to top button