بین الاقوامی

اسرائیلی شہر حیفا پر راکٹوں سے آگ اور بارود کی بارش ، پولیس اور حیفا میئر کی تصدیق

حزب اللہ نے اسرائیلی شہر حیفا پر صبح سویرے میزائل حملہ کیا اور اہداف کو نشانہ بنایا ۔ اسرائیل کے تیسرے بڑے شہر پر حزب اللہ کا پہلا براہ راست میزائل حملہ تھا۔ اس سے پہلے بالعموم حیفا کو راکٹ اور میزائل حملوں سے بچانے کے لیے اسرائیل کا دفاعی نظام بروئے کار رہا ہے۔

حیفا اسرائیل کا شمالی شہر اور سٹریٹجک نکتہ نگاہ سے اہمیت کا حامل ہے۔ حزب اللہ کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے اپنے جدید میزائل فادی 1 کے ساتھ حیفا کے جنوب میں قائم اسرائیلی فوجی بیس کو نشانہ بنانے کے لیے کوشش کی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دو فادی میزائل حیفا کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہے ہیں ، یہ حیفا شہر لبنانی سرحد سے 27 میل کے فاصلے پر ہے۔ جبکہ بحر متوسط سے متصل ہے اور ساحلی شہر ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اس حملے میں دس اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں۔

شہر کے میئر یونا یحائو کے مطابق یہ پہلا موقع ہے جب حیفا شہر کو میزائل حملے سے نشانہ بنا یا جا سکا ہے۔تاہم اسرائیل کی فوج نے اپنے روایتی بیان میں کہا ہے کہ پانچ راکٹ حیفا کی طرف آئے تھے جنہوں راستے میں روک لیا گیا۔ تاہم جس علاقے میں یہ راکٹ گرے ہیں اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

اسرائیل فوج نے طریاس کی طرف دوسرے 15 راکٹوں کے فائر ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ان میں سے بھی کچھ کو روک لیا گیا ہے۔ البتہ پولیس نے حیفا سے یہ بتایا ہے کہ حزب اللہ کے اس راکٹ حملے سے کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔اسی طرح کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں تاہم ان میں کوئی زیادہ بری حالت والا زخمی نہیں ہے۔ پولیس کے مطابق زخمیوں کو قریبی ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

نگرانی کے لیے لگائے گئے ویڈیو کیمرے سے بننے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حزب اللہ کے فائر کیے گئے راکٹ حیفا پر گر رہے ہیں ۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے ‘ رائٹرز ‘ نے اپنے طور پر اس علاقے کی تصدیق کر لی ہے جہاں راکٹ گرے ہیں۔

خبر رساں ادارے نے اس سلسلے میں سیٹلائٹ سے بنی تصاویر سے بھی مدد لی ہے۔ نیز ‘ رائٹرز’ نے اس سلسلے میں بنی گئی تصاویر اور فوٹیجز کے بننے کی تاریخ اور وقت کی بھی تصدیق کی ہے۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ جیٹ طیاروں کی مدد سے حزب اللہ کے انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹرز اور دوسرے مقامات کو بیروت میں نشانہ بنایا ہے۔ نیز حزب اللہ کے مراکز کے انفراسٹرکچر کو بھی ہدف بنایا گیا ہے۔

اسرائیلی بیان کے مطابق پچھلے چند گھنٹوں کے دوران حزب اللہ اسلحے کے ذخیرے کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ بمباری کا یہ سلسلہ بیقاع کے علاقے میں جاری رکھا گیا ہے۔ اسی طرح ایک لانچر اور کمانڈ سنٹر کو بھی بمباری کی زد میں لیا گیا ہے۔

جواب دیں

Back to top button