آج کے کالمفرخ ریاض بٹ

نواز شریف نے دل جیت لیے

تحریر:فرخ ریاض بٹ

 

میاں نواز شریف نے درود ابراہیمی کا ورد،روزانہ ایک سومرتبہ پڑھنے کی تلقین کر کے اہل پاکستان بلکہ عالم اسلام کے دل جیت لیے۔یقینا درود شریف ابراہیمی خود عبادت اور دعا ہے تقریر کے آخر میں ایسی روشن خیالی کہ سب کو حیرت میں ڈال دیا اور انتقام نہ لینے کی سیاست کی بنیاد رکھ دی۔میاں نواز شریف نے اشارہ دید یاکہ وہ آئندہ عام انتخابات پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے لڑیں گے اور انہوں نے پاکستان کے 24کروڑ لوگوں کے لیے دعائے خیر اور وطن کی مٹی سے محبت کا اظہار کر کے سیاسی دشمنوں کو بھی سوچنے پر مجبور کر دیا کہ حقیقت میں جب میاں نواز شریف نے مینار پاکستان جلسہ گاہ میں تشریف لائے او ان کے روشن چہرے سے مجھے بہت کچھ محسوس ہونے لگا۔آج سے میرا ووٹ میاں نواز شریف کے لیے ہے۔اگر کوئی امریکہ کے آگے نہیں جھکا تو وہ ذووالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹوتھیں۔بہر حال پاکستانی سیاست میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے اور سیاست دان ر نگ بدلتے رہتے ہیں۔آج نواز شریف مزدور، کسان اور محنت کش کی تقدیر بدلنے کا نعرہ لیکر آئے ہیں، یہ ان کی روایت ہے کہ مسلم لیگ نون اور ان کے قائدین میاں نواز شریف، میاں شہباز شریف اگر کسی کا ساتھ دیں تو دل و جان سے دیتے ہیں اور ساتھ نہیں چھوڑتے۔یہ تمام باتیں صرف اپنی پارٹی کے ان قائدین کے لیے ہیں کہ جو طاقت ور ہوں بقیہ تو ان کی نظر میں چھان برا ہے۔یہ بڑے لوگ کسی عام کارکن جو غریب ہیں ان سے ہاتھ ملانابھی گوارہ نہیں کرتے یاد رکھیے ووٹر کی عزت صرف ووٹ ڈالنے تک ہے میں تاریخ کا مطالعہ کر رہا تھا جب ذوالفقار علی بھٹو وزیر اعظم تھے تو ہوٹل میں دس پندرہ مزدور آگئے۔ یہ فیکٹر ی ملازم تھے ان کے کپڑے میل کچیل سے بھرے پڑے تھے تو ذوالفقار علی بھٹو نے ان کو اپنے ساتھ بٹھا کر کھانا کھلایا اور ان کی بات سننے کے بعد فوری طور پر احکامات جاری کئے۔آج کہا جا رہا ہے کہ میاں نواز شریف ملک کی تقدیر بدلنے آ گئے ہیں مزدور، کسان اور محنت کش کی حالت بدلنے آگئے ہیں غربت کو مٹانے آگئے ہیں مہنگائی کا خاتمہ کرنے آگئے ہیں۔چلیں اللہ کرے ایسا ہی ہو۔
تاریخ گواہ ہے اسلام آباد وزیر اعظم ہاؤس میں رات ڈھائی بجے وزیر اعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو کام کر رہے تھے کہ اچانک آرمی چیف جنرل ٹکا خان آگئے اور بھٹو صاحب سے کہنے لگے کہ فلسطین سے یاسر عرفات کا فون آیا ہے اور کہہ رہے ہیں کہ ابھی چند منٹوں بعد اسرائیل ہم پر حملہ کرنے والا ہے جس پر ذوالفقار علی بھٹو نے نہ کوئی کابینہ کی میٹنگ بلائی نہ کسی سے مشورہ کیا کہ کیا کرنا چاہیے بلکہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل ٹکا خان کو احکامات جاری کئے کہ فوراًپانچ عدد میراج طیارے تیار کرو ان کے ساتھ تمام جدید میزائل اور بم نصب کرو اور ابھی فوراًاسرائیل پر حملہ کر دو ابھی ہمارے میراج طیارے فضاء میں بلند ہوئے ہی تھے کہ اس طرف اسرائیلی وزیر اعظم کو اطلاع مل گئی کہ پاکستان ہم پر حملہ کررہا ہے تو اسرائیلی وزیر اعظم نے اسی وقت پاکستانی وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو سے معافی مانگ لی تو جناب یہ تھے ذوالفقار علی بھٹو۔جو حضرت مولا علی علیہ السلام کی تلوار تھے۔ نواز شریف کاآنا اوپر سے نیچے تک سب کی رضا مندی کے تحت ہے میرے خیال میں میاں نواز شریف وزیر اعظم اور آصف علی زرداری صدر پاکستان اور بلاول بھٹو وزیر خارجہ کی سیٹ سنبھالیں گئے۔میاں شہباز شریف نائب وزیر اعظم یا پھر وزیر اعلیٰ پنجاب کی سیٹ پر آئیں گئے یعنی اگلی حکومت پی ڈی ایم کے سیٹ اپ کے تحت بنے گی کیونکہ اسی میں ملک و قوم کی ترقی خوشحالی اور تعمیرات کے روشن باب ہیں یہ حقیت ہے کہ جب بھی کوئی بڑے عہدے پر فائز ہو تو ہر راہ چلتے کہتے ہیں کہ فلاں ہمارا ماما ہے یا چاچا ہے۔جب کہ کہنے کو سات گاؤں دور رہتے ہیں لیکن پھر بھی صاحب اقتدار کو اپنا رشتہ دار کہتے ہیں۔بیگم کلثوم نواز شریف میری فرسٹ کزن تھیں یعنی یہ میری پھو پھو زاد بہن تھیں اور یہ میرے ابا جان کی سگی بھانجی تھیں۔ڈاکٹر حفیق میرے پھوپھا تھے۔ بھولو پہلوان رستم زمان میرے سگے پھو پھا تھے اور بیگم کلثوم نواز شریف کے سگے خالو تھے،آج الحمد اللہ ناصر بھو لو پہلوان رستم پاکستان میرے اورکلثوم نواز شریف کے فرسٹ کزن ہیں۔آج میرا ایک فرسٹ کزن احمد سلیم بٹ حمزہ شہباز شریف کا گہرا دوست ہے، حمزہ شہباز کے ساتھ رہتا ہے ان کا ملنا جلنا اتنا قریب ہو گیا کہ حمزہ شہباز شریف نے میرے دونوں کزن کو پی آئی اے میں نوکری دلواد ی اور اس کی بیوی ربعیا کو ایم پی اے بنا دیا۔ آج رشتہ داریاں ملنا جلنا صرف دولت مندوں کے درمیان رہ گئی ہیں۔
میری زندگی کا اصول ہے اگر کوئی ملے تو سو بسم اللہ اور اگر نہ ملے تو کوئی مسئلہ نہیں مجھے یاد ہے الیاس بٹ جو ہمارے پھوپھا تھے، مجھے میاں نواز شریف جو اس وقت پہلی بار وزیر اعظم بنے ان کے پاس لے گئے اور میرا تعارف کروایا کہ فرخ ریاض بٹ ہمارے بڑے ماموں کا بیٹا ہے، اس نے ایف اے کیاہے اسے گورنمنٹ کالج لاہور میں داخلہ لے دیں اور اس پر میاں نواز شریف نے گورنمنٹ کالج لاہور کے پرنسپل ڈاکٹر اعوان کو فون کیا کہ فرخ میرا فرسٹ کزن ہے اسے کالج میں داخلہ دید دو۔ تو یوں مجھے گورنمنٹ کالج میں بی اے میں داخلہ مل گیا۔ اس کے علاوہ میاں نواز شریف نے کہا کہ بٹ صاحب آپ آتے جاتے رہا کریں کیونکہ ہم آپس میں قریبی رشتہ دار ہیں۔ اور اس کے علاوہ میاں صاحب نے بیگم کلثوم نواز شریف صاحبہ سے کہا کہ فرخ جب ایم اے کر لے گاتو فرسٹ کلاس جاب دلوانا ہے۔مجھے یاد ہے کہ ہر اتوار کے دن دریائے راوی کے کنارے فرخ آباد کہ جہاں گاما پہلوان رستم زمان کا اکھاڑا تھا یہاں پاس ہی گیتی پھو پھو کا گھر تھا جو گاما پہلوان کی بیٹی تھیں۔گیتی پھوپھو کا گھر حقیقت میں محل نما تھا کہ جسے اس وقت کے مہاراجہ نے تحفے کے طور پر گامال پہلوان رستم زمان کو دیا تھا وقت گزرنے کیساتھ دریا نے رخ بد لا اور تمام محل دریا برد ہو گیا اب پیچھے رہ گئے نوکروں کے کوارٹر۔یہاں گیتی پھوپھو کی رہائش تھی۔اسی مقام پر ہمارے ابا جان کی طرف سے تمام رشتہ دار بھولو برادران رستم زمان اور میاں نواز شریف بیگم کلثوم نواز شریف حتیٰ کہ میری تمام پھوپھیاں اور تمام رشتہ دار اکھٹے ہوتے تھے اور ہر اتوار کو پندرہ سے بیس بکرے زبح ہوتے تھے یہاں میلے کا سماں ہوا کرتا تھاہم لوگ یہاں ہفتہ اتوار پیر تک اکھٹے وقت گزارتے تھے آج بس یادیں رہ گئی ہیں فرخ آباد اکھاڑا رستم زمان گاما پہلوان گھر بار سب برباد ہو گئے۔
سوال یہ ہے کہ کیا میاں نواز شریف لندن میں قیام کے دوران خصوصی کورسزکرتے رہے کہ وہ جب لندن سے لاہور آئیں گے تو کونسا کرشمہ دکھائیں گے، اس بار کونسا نعرہ چنا جائے کہ عوام کو تسلی ہوپہلے ووٹ کو عزت دو پھر ووٹر کو عزت دو۔میرے خیال میں ووٹر کی عزت ووٹ کاسٹ کرنے تک محدود ہے جب لوگ صاحب اقتدار بن جاتے ہیں تو بڑے لوگوں کو رخ بدلتے دیکھا ہے ہربار بلند و بانگ نعرے دعوے ہر بار غریب اور غربت مٹاؤ مہنگائی مٹاؤ? کے نعروں سے آتے ہیں اور اپنے لیے سامان رزق بنا کر چلے جاتے ہیں جب اقتدار ہو تو کہتے ہیں۔بے بس لاچار ہیں ہاتھ پاؤں بندھے ہیں اور جب اقتدار سے باہر ہوں تو TALL PROMISESکے بل پر اقتدار میں آکر سب کچھ بھول جاتے ہیں میری تو تمام امیدں بہاریں اپنی بہادر پاک مسلح افواج سے ہیں جو کہ حقیقی محافظ اور روشن تابناک مستقبل کی ضمانت ہیں فلسطین جموں کشمیر کے نعرے سیاست چمکانے کے لیے ہیں۔میری دعا ہے کہ جو بھی الیکشن پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے لڑے جائیں اللہ ان کو کامیاب کرے اور ملک وقوم کی حقیقی معنوں میں خدمت کرنے کی تو فیق دے۔

جواب دیں

Back to top button