سپیشل رپورٹ

ابتدائی تحقیقات کے مطابق واکی ٹاکی، پیجر ڈیوائسز میں دھماکہ خیز مواد نصب تھا: روئٹرز کی رپورٹ

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق لبنانی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ پیجر اور واکی ٹاکی دھماکوں کی ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ ان آلات کے لبنان پہنچنے سے پہلے ان میں دھماکا خیز مواد نصب کیا گیا تھا دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے کمیشن برائے انسانی حقوق نے ان دھماکوں کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

روئٹرز نے اقوامِ متحدہ میں لبنانی مشن کی جانب سے سلامتی کونسل کو بھیجے گئے خط کا حوالہ دیا ہے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ حکام کو اس بات کا یقین ہے کہ ان آلات میں دھماکہ کرنے کے لیے الیکٹرانک پیغامات بھیجے گئے تھے۔

خیال رہے کہ لبنان کی وزارت صحت کے مطابق منگل اور بدھ کے روز پیجر ڈیوائس اور واکی ٹاکی دھماکوں میں 37 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ان دھماکوں میں مجموعی طور پر تین ہزار کے قریب افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

جمعے کی شب سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے لبنان کے سفارتکار عبداللہ بوحبیب کا کہنا تھا کہ بربریت اور دہشت گردی کے اعتبار سے ایسے اقدام کی نظیر نہیں ملتی ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے لبنان میں پیجر اور واکی ٹاکی دھماکوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

جمعے کی رات سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وولکر ترک کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت بظاہر بے ضرر پورٹیبل اشیاء کی شکل میں بوبی ٹریپ آلات کے استعمال پر پابندی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہریوں میں دہشت پھیلانے کے مقصد سے تشدد کا ارتکاب جنگی جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ انھوں نے اس معاملے کی آزاد اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

جواب دیں

Back to top button