
صدر مملکت عارف علوی اپنے والدین کی لاشیں تلاش کرتے ہوئے بچے کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔
پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ 23 مارچ 1940 کو لاہور میں دراصل ایک نہیں بلکہ دو قراردادیں منظور ہوئی تھیں جن میں ایک قیام پاکستان کیلئےتھی اور دوسری قرارداد فلسطین سے متعلق پاس ہوئی تھی.
انہوں نے کہا کہ جس کے ہاتھ میں طاقت ہوتی ہے وہ مظلوم و محکوم کیلئے حبس زدہ ماحول پیدا کرتا ہے لیکن ان معصوم بچوں کے آنسوؤں کی وجہ سے دنیا بحران کی طرف جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغرب کی تہذیب اور جمہوریت کا ٹکراؤ چرچ کے ساتھ تھا اس لیے انہوں نے جمہوریت کو سیکیولرازم سے جوڑ دیا جبکہ ہماری جمہوریت قرآن سے جڑی ہوئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ہے کہ تم نے ایک انسان کی جان بچالی تو تم نے انسانیت کو بچا لیا اور ایک انسانی جان ضایع ہوئی تو انسانیت کا قتل ہوا۔
اس میں صرف مسلمان کی بات نہیں کی گئی بلکہ تمام انسانیت کیلئے قانون وضع کیا گیا ہے۔