شاعر احمد فرہاد آزاد کشمیر پولیس کی حراست میں ہیں:آئی جی اسلام آباد کا عدالت میں بیان

لاپتا شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کے دوران آئی جی پولیس اسلام آباد نے عدالت میں کہا ہے کہ احمد فرہاد آزاد کشمیر کی پولیس کی حراست میں ہیں۔
بدھ کو مقدمے کی سماعت کے دوران آئی جی اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ احمد فرہاد کے خلاف آزاد کشمیر کے علاقے دھیر کوٹ میں کارِ سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج ہے اور وہ اسی مقدمے میں زیرِ حراست ہیں۔
اس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ عدالت اس وقت تک اس درخواست کو ختم نہیں کر سکتی جب تک وہ رہا ہو کر اپنے گھر نہیں آ جاتے۔
اس پر آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ وہ علاقہ اسلام آباد پولیس کی حدود میں نہیں آتا لہذا آزاد کشمیر کی پولیس سے رابطہ کیا جائے گا۔
عدالت نے احمد فرہاد کی وکیل ایمان مزاری سے کہا کہ وہ متعلقہ عدالت سے رجوع کر کے ان کی رہائی پر عمل کروائیں۔
یاد رہے کہ عدالت نے اس مقدمے میں آئی ایس آئی اور ایم آئی کے سیکٹر کمانڈرز کو آج طلب کر رکھا تھا جبکہ ان کے ساتھ ساتھ ڈائریکٹر آئی بی، سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری دفاع کو بھی بلایا گیا تھا۔
تاہم خفیہ ایجنسیوں کے سیکٹر کمانڈرز عدالت میں پیش نہیں ہوئے اور اسلام آباد پولیس کے سربراہ کی جانب سے شاعر احمد فرہاد کے مل جانے کے متعلق آگاہ کیا گیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے اس موقع پر ریمارکس دیے کہ ’ہمیں کوئی شوق نہیں ہے اور ہم غیر ضروری طور پر خفیہ ایجنسیوں کو عدالت طلب نہیں کرنا چاہتے۔ یہاں سب لوگ فوج سے پیار کرتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر یہ ادارے آئین اور قانون کے مطابق چلتے رہیں تو کسی کو بھی انھیں عدالت طلب کرنے کی ضرورت نہ پڑے۔ مسئلہ صرف آئین پر عملدرآمد کا ہے۔‘
عدالت نے کیس کی سماعت لائیو نشر کرنے کے احکامات بھی جاری کر رکھے ہیں مگر اس مقدمے کو لائیو نشر بھی نہیں کیا گیا۔
احمد فرہاد کے نام سے مشہور فرہاد علی شاہ 16 مئی کو اسلام آباد میں تھانہ لوہی بھیر کی حدود سے لاپتا ہوئے تھے اور ان کے اغوا کا مقدمہ ان کی اہلیہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔