جھوٹے ریپ کیسز سے 14 مردوں کو بلیک میل کرنے والی خاتون گرفتار

بھارتی ریاست راجھستان کے شہر جے پور میں پولیس نے تقریباً 14 مردوں کے خلاف ریپ کی جھوٹی ایف آئی آر درج کروانے والی خاتون کو بلیک میلنگ کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
خاتون کی جانب سے 2016 سے اب تک 14 ریپ کیسز درج کروائے جاچکے تھے جن میں سے ایک کیس میں ملزم کو عدالت نے بری کر دیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ خاتون نے جے پور میں زیادہ تر وکلا کو بلیک میلنگ کا نشانہ بنایا، اس نے جے پور، گروگرام اور مدھیہ پردیش میں ریپ کی تقریباً 14 ایف آئی آر درج کروائی تھیں، تاہم عدالتوں میں یہ الزامات ثابت نہ ہوسکے
پولیس افسر نے بتایا کہ جے پور کی سیشن عدالت میں پریکٹس کرنے والے وکیل نتن مینا نے 8 مئی کو مذکورہ خاتون کے خلاف بلیک میلنگ کی ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
شکایت کنندہ وکیل نتن مینا نے اپنی ایف آئی آر میں کہا تھا کہ ‘بھاونا شرما نامی خاتون جنوری میں قانون کی پریکٹس کے بہانے مجھ سے ملی تھی، اس نے میرا موبائل فون نمبر لیا اور روزانہ بات چیت کرنے لگی، اس کے بعد اس نے 7 ہزار روپے مانگے اور کہا کہ اسے پیسوں کی ضرورت ہے اور میں نے یہ رقم اسے دے دی۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘جب اُس خاتون نے محسوس کیا کہ میں نے اس سے فاصلہ رکھنا شروع کردیا ہے تو اس نے مجھے دھمکی دی کہ اگر میں نے اس کی مرضی کے مطابق پیسے نہ دیے تو وہ میرے خلاف ریپ کی ایف آئی آر درج کرادے گی، وہ ہر ہفتہ مجھ سے 5 ہزار روپے لینے لگی اور پھر میرے خلاف ریپ کا مقدمہ بھی درج کرادیا’۔
پولیس نے بتایا کہ وکیل نے بھی بلیک میلنگ سے تنگ آکر اس خاتون کے خلاف مقدمہ درج کرادیا، تحقیقات سے ہمیں پتا چلا ہے کہ خاتون نے 2016 سے اب تک مختلف مردوں کے خلاف پہلے ہی 13 ایف آئی آر درج کروا رکھی ہیں، اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے، اس خاتون سے جلد ہی پوچھ گچھ کی جائے گی