غزہ کے ننھے یوسف کی شہادت پر ہرآنکھ اشکبار

غزہ میں گذشتہ سولہ دن سے اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی تباہ کن بمباری کے نتیجے میں بڑی تعداد میں بچے شہید ہورہے ہیں۔
شہداء میں ایک سات سالہ بچہ بھی ہے جس کی دردناک موت کی تفصیلات پرہرآنکھ اشک بار ہے۔
سات سالہ بچے یوسف کی ماں اپنے بچے کو ہسپتال میں تلاش کرنے آئی تو ڈاکٹروں کو کہتی "میرے بیٹے یوسف کی عمر 7 سال ہے۔ اس کے بال گھنگریالے، سفید اور پیارے ہیں۔”اس تلاش کے دوران اسے پتا چلا کہ اس کا لخت جگر اسرائیلی بمباری میں شہید ہوچکا ہے۔ ننھے یوسف کی شہادت کے اس تکلیف دہ صدمے نے دنیا کو رلا دیا۔
مشہور شخصیات سمیت سوشل میڈیا پر ہزاروں لوگوں نے ننھے یوسف کی تصویر شیئر کی اور اسرائیلی فوج کی وحشت اور بربریت کی مذمت کی ہے۔ تصویر اور ویڈیو شیئر کرنے والوں میں شامی اداکار معتصم النہار بھی شامل ہیں۔
معتصم نے مرحوم بچے کی ایک تصویر پوسٹ کی اور اس پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ "یہ یوسف ہے جس کے گھنگریالے، سفید اور پیارے بال ہیں”۔ اس کے ساتھ صدمے سے نڈھال اس کی ماں کی فریاد بھی سنی جا سکتی ہے‘‘۔
پھر معتصم النہار نے مزید کہا کہ "خدا تم پر رحم کرے، میرے پیارے اور تیرے قاتل سے بدترین انتقام لے”۔
اس پوسٹ پر بہت سےلوگوں نے اپنا رد عمل دیتے ہوئے شدید صدمے کا اظہار کیا۔
قابل ذکر ہے کہ مذکورہ ویڈیو سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور یہ واقعہ چند روز قبل پیش آیا جس میں ایک غمزدہ ماں نے ڈاکٹروں کے ہمراہ اپنے 7 سالہ کھوئے ہوئے بیٹے کی تلاش شروع کی ۔ اسے پتا چلا کہ اس کا بچہ شہداء میں شامل ہے۔
جب وہ مل تو ماں کے لیے اس کی موت کسی صدمے سے کم نہیں تھی۔ وہ اپنے چھوٹے بیٹے اور شوہر کےساتھ ہسپتال میں تھی اور رونے کے سوا کچھ نہیں کرسکتی تھی۔
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر وائرل ہو رہی ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ یہ "ایک ایسی فلم اس نے بس آسکر ایوارڈ نہیں جیتا”۔