خبریںسپیشل رپورٹ

شدت پسندی کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے

اس وقت مشرق وسطیٰ کی وہی صورتحال دیکھائی دے رہی ہے جو 2003 میں سامنے آرہی تھی۔ اس وقت جب القاعدہ اور اس سے جُڑی انتہا پسندی کم ہوتی دیکھائی دے رہی تھی۔

لیکن پھر، عراق پر امریکی قیادت میں حملے نے جہادیوں کو دوبارہ تقویت بخشی، جس کے نتیجے میں بالآخر دولت اسلامیہ کا عروج ہوا۔

آج تجزیہ کار خبردار کر رہے ہیں کہ غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کی وجہ سے شہری ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد خطے میں آبادی کو اس قدر مشتعل کر رہی ہے کہ حالات ایک مرتبہ پھر اُسی جانب جاتے دیکھائی دے رہے ہیں۔

لہٰذا جب رشی سونک اور دیگر مغربی رہنما صورتحال کو قابو سے باہر ہونے سے بچانے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں تو کئی خطرات سامنے آرہے ہیں۔

ایک یہ کہ لبنان میں ایرانی حمایت یافتہ طاقتور ملیشیا حزب اللہ اسرائیل کے خلاف جنگ میں شامل ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

ایک اور وجہ یہ ہے کہ سڑکوں پر مشتعل مظاہرین اپنی ہی حکومتوں کے خلاف ہو جائیں، جن میں سے بہت سے مغربی اتحادی ہیں۔

اور تیسرا یہ کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ یورپ سمیت کچھ لوگوں کو اس قدر شدت پسند بنا رہا ہے کہ وہ دہشت گردی کی طرف مائل ہو جاتے ہیں۔

جواب دیں

Back to top button